ایک گھنے جنگل میں شیر رہتا تھا، جو نہ صرف جنگل کا بادشاہ تھا بلکہ بہت ملنسار اور شریف بھی تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتا، کھانے میں بھی بانٹ کر کھاتا اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرتا تھا۔
دوسری طرف،چالاک لومڑی بہت چالاک اور لالچی تھی۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے کھانے پر نظریں جمائے رکھتی اور ہر بار کوئی نئی چالاکی سوچتی کہ بغیر محنت کیے پیٹ بھر سکے۔
چالاک لومڑی کی سازش
ایک دن، شیر نے ایک بڑا شکار کیا اور مزے سے درخت کے نیچے بیٹھ کر کھانے لگا۔ چالاک لومڑی کی نظر فوراً اس کے گوشت پر پڑی، اور اس کا دماغ کسی نئی چالاکی کی تلاش میں لگ گیا۔
لومڑی نے مسکرا کر کہا، “بادشاہ سلامت! آپ کو معلوم ہے کہ یہ گوشت زہریلا ہو سکتا ہے؟ آج کل شکار میں کئی عجیب بیماریاں پھیل رہی ہیں!”
شیر حیران ہوا، “کیا واقعی؟ لیکن مجھے تو ایسا کچھ محسوس نہیں ہو رہا !”
چالاک لومڑی نے سنجیدہ لہجے میں کہا، “آپ جنگل کے بادشاہ ہیں، اگر آپ بیمار ہو گئے تو جنگل کا کیا ہوگا؟ میں آپ کی بہت عزت کرتی ہوں، اسی لیے کہہ رہی ہوں کہ یہ گوشت نہ کھائیں، میں اسے تحقیق کے لیے لے جاتی ہوں!”
شیر نیک دل تھا، اس نے چالاک لومڑی کی باتوں پر یقین کر لیا اور گوشت اس کے حوالے کر دیا۔ چالاک لومڑی اپنی چال میں کامیاب ہو کر جھاڑیوں کے پیچھے جا کر مزے سے کھانے لگی!
چالاک لومڑی کی حقیقت کھل گئی!
لیکن عین اسی وقت، بببر چیتا وہاں آ گیا۔ اس نے چالاک لومڑی کو دیکھ کر غصے سے کہا، “ارے چالاک لومڑی! تم نے جھوٹ بول کر بادشاہ کو بیوقوف بنایا؟ تم نے اس کے کھانے پر نظر رکھی؟ اب سزا کے لیے تیار ہو جاؤ!”
لومڑی کے ہاتھ سے نوالہ گر گیا، وہ کانپنے لگی، مگر بہت دیر ہو چکی تھی۔
بببر چیتا فوراً شیر کے پاس گیا اور پوری کہانی سنائی، کہ لومڑی نے دھوکہ دے کر گوشت ہتھیا لیا تھا!
شیر کا فیصلہ
شیر یہ سن کر بہت غصے میں آ گیا۔ وہ اپنی نرمی کی وجہ سے بے وقوف بننے پر سخت ناراض تھا۔ وہ فوراً جنگل کے سب جانوروں کو اکٹھا کر کے اعلان کرنے لگا،
” لومڑی نے دھوکہ دیا ہے! جنگل میں ایسے لالچی اور جھوٹے جانوروں کے لیے کوئی جگہ نہیں! میں حکم دیتا ہوں کہ فیکی لومڑی کو فوراً جنگل سے نکال دیا جائے!”
تمام جانور زور سے دھاڑنے لگے، اور چالاک لومڑی گھبرا کر اِدھر اُدھر دیکھنے لگی۔
بببر چیتا اور دوسرے جانوروں نے اسے جنگل سے باہر دھکیل دیا، اور یوںچالاک لومڑی ہمیشہ کے لیے جنگل چھوڑنے پر مجبور ہو گئی!
نتیجہ:
لالچ کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے! دوسروں کے کھانے پر نظر رکھنے والا خود بھوکا رہ جاتا ہے! 😆