ایک گھنے جنگل میں ایک نیک دل گائے رہتی تھی۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے ساتھ محبت اور عزت سے پیش آتی، اسی لیے جنگل کے تمام جانور اسے پسند کرتے تھے۔
اسی جنگل میں ایک طاقتور شیر بھی رہتا تھا۔ وہ جنگل کا بادشاہ تھا اور سب جانور اس سے خوف کھاتے تھے۔ وہ زیادہ تر شکار کرکے اپنی بھوک مٹاتا تھا، مگر بعض اوقات جب شکار کم ہوتا تو وہ بہت چڑچڑا ہو جاتا تھا۔
ایک دن شیر کو سخت بھوک لگی۔ وہ جنگل میں شکار کی تلاش میں نکلا، مگر کافی دیر تک کوئی جانور نظر نہ آیا۔ اچانک اس کی نظر ایک اکیلی گائے پر پڑی جو آرام سے چل رہی تھی۔ شیر نے سوچا، “یہ گائے میرا پیٹ بھر سکتی ہے، مجھے اس کا شکار کر لینا چاہیے۔”
شیر آہستہ آہستہ گائے کی طرف بڑھا تاکہ وہ اسے پکڑ سکے. مگر جیسے ہی گائے نے شیر کو قریب آتے دیکھا. وہ گھبرانے کے بجائے سکون سے بولی:
اے جنگل کے بادشاہ! اگر آپ بھوکے ہیں تو مجھے کھانے سے پہلے میری ایک بات سن لیجیے۔
شیر اور گائے
شیر رک گیا اور بولا، “کیا کہنا چاہتی ہو؟”
گائے نے نرمی سے کہا، “میں جانتی ہوں کہ آپ شکاری ہیں. اور میں آپ کی غذا بن سکتی ہوں. مگر کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ اگر آپ نے مجھے کھا لیا تو جنگل کے دوسرے جانور آپ سے مزید خوفزدہ ہو جائیں گے؟ لیکن اگر آپ مجھے چھوڑ دیں، تو میں آپ کی بھوک مٹانے میں مدد کر سکتی ہوں۔”
شیر حیران ہوا اور بولا، “یہ کیسے ممکن ہے؟”
گائے مسکرا کر بولی، “جنگل میں کچھ جنگلی بھینسے اور ہرن ہیں جو روزانہ ایک مخصوص جگہ پانی پینے آتے ہیں۔ میں انہیں وہاں لے جانے میں تمہاری مدد کر سکتی ہوں، تاکہ تمہیں بھوکا نہ رہنا پڑے اور بغیر کسی خوف کے شکار مل سکے۔”
شیر نے کچھ دیر سوچا اور پھر بولا، “اگر تم مجھے شکار حاصل کرنے میں مدد کرو گی، تو میں تمہیں نقصان نہیں پہنچاؤں گا۔”
اس دن کے بعد گائے اور شیر میں ایک عجیب دوستی ہو گئی۔ گائے اپنے دماغ سے کام لے کر شیر کی مدد کرتی، شیر نے وعدہ کیا کہ وہ کبھی اسے نقصان نہیں پہنچائے گا۔
یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ عقل، حکمت اور سمجھداری سے سب سے بڑا دشمن بھی دوست بن سکتا ہے۔ 💡🦁🐄
4o